class="post-template-default single single-post postid-8932 single-format-standard custom-background theme-kunco woocommerce-no-js wpb-js-composer js-comp-ver-6.5.0 vc_responsive">

تکبر

سوال : تکبر کسے کہتے ہیں

جواب:حق کی مخالف اور لوگوں کو حقیر جاننے کا نام تکبر ہے۔

سوال:تکبر سے بچنے کی کیا فضیلت ہے؟

جواب:حضور نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا:جو شخص تکبر،خیانت اور ین)یعنی قرض وغیرہ(سے بَری ہو کر مرے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔

سوال:تکبر کی کتنی اَقسام ہیں؟

جواب:1اللہ عزوجل کے مقابلے میں تکبر

اللہ عزوجل کے رسولوں کے مقابلے میں تکبر

بندوں کے مقابلے میں تکبر۔

سوال:تکبر کے اسباب بیان کریں؟

جواب: 1 علم 2 عمل 3 حسب و نسب 4 حسن و جمال 5 طاقت و قوت 6 مال و دولت اورقوت 7 پَیرو کاروں کی کثرت

سوال:کیا علم کی بھی کوئی آفت ہے؟

جواب:جی ہاں،ایک روایت میں”تکبر”کو علم کی آفت قرار دیا گیا ہے۔

سوال:بندوں کے مقابلے میں تکبر سے کیا مراد ہے؟

جواب:اس سے مراد یہ ہے کہ اپنے آپ کو بہتر اور دوسرے کو حقیر جان کر اُس پر بڑائی چاہنا اور مُُاوات یعنی باہم برابری کونا پسند کرنا۔

سوال: حسب و نسب تکبر کا سبا کس طرح بنتا ہے؟

جواب: اسِ طرح کہ اعلیٰ انسان اپنے خاندان کے بَل بوتے پر اَکڑتا اور دوسروں کو حقیر جانتا ہے۔

سوال:وہ کونسے لوگ ہیں جو بغیر حساب کے جہنم میں داخل ہوں گے؟

جواب: 1 اُمرا ٫ ظلم کی وجہ سے 2 عرب عصبیت کی وجہ سے 3 رئیس اور سردار تکبر کی وجہ سے 4 تجارت کرنے والے جھوٹ کی وجہ
سے 5 اہلِ علم حسد کی وجہ سے 6 مالدار بخل کی وجہ سے۔َ

سوال:پائینچے ٹخنوں سے نیچے رکھنا کس صورت میں حرام ہے؟

جواب : امام اہلسنت اعلی حظرت امام رضا خان علیہ رحمۃالرحمن فرماتے ہیں: پائچوں کا کعبین یعنی ٹخنوںسے نیچا ہونا اگر براہ عِجب و تکبر یعنی خود پسندی اور تکبر کی وجہ سے ہےتو قطعاً ممنوع و حرام ہے۔

سوال:کیا تھوڑے سے تکبر کی بھی معافی نہیں؟

جواب:حضور نبیٔ رحمت صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا:جس کے دل میں ذرہ برابر تکبر ہوگا وہ جنت میں نہیں جائے گا۔

سوال:کیا اچھے کپڑے اور اچھے جوتے پسند ہونا بھی تکبر ہے؟

جواب:کسی نے بارگاہ رِسالت میں عرض کی:کسی کو یہ پسند ہو تا ہے کہ کپڑے اچھے ہوں،جوتے اچھے ہوں تو کیا یہ بھی تکبر ہے؟تو حضور جان عالم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ جمیل ہے جمال کو دوست رکھتا ہے اور تکبر حق سے سر کشی کرنے اور لوگوں کو حقیر جاننے کا نام ہے۔

یا اللہ جل جلاله ہمیں تکبر کی مہلک بیماری سے بچا آمین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Open chat