غصہ
سوال:غصہ کسے کہتے ہیں؟
جواب:حکیم الاُمت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃاللہ الولی فرماتے ہیں:غضب یعنی غصہ نفس کے اس جوش کا نام ہے جو دوسرے سے بدلہ لینے یا اسے دفع کرنے پر ابھارے۔
سوال:غصہ پینے کی کیا فضیلت ہے؟
جواب:حضور اکرم صلى الله عليه وسلم کا فرمان ہے:جو غصہ پی جائے گا حالانکہ وہ نافذکرنے پر قدرت رکھتا تھا تواللہ عزوجل قیامت کے دن اس کے دل کو اپنی رضا سے معمور فرما دے گا
سوال:غصے کے سبب جنم لینے والی کو ئی چھ برائیاں بیان کیجئے؟
جواب:غصے سے تقریباً) 16 (برائیاں جنم لیتی ہیں جن میں سے چھ) 6( یہ ہیں1(حسد) 2(غیبت) 3(چغلی) 4(قطعِ تعلق) 5(جھوٹ اور) 6(گالی گلوچ۔
سوال:اگر غصہ اللہ عزوجل کی ناراضی پر ختم ہو تو کیا وعید ہے؟
جواب:رسولِِ اکرم،شاہ بِنی آدم صلى الله عليه وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:جہنم کا ایک دروازہ ہے جس سے وہی لوگ داخل ہوں گے جن کا غصہ اللہ عزوجل کی ناراضی پر ہی ختم ہو تا ہے۔
سوال:حضرت حسن بصری رحمۃاللہ علیہ القوی غصیلےشخص کے لیے کیا فرماتے ہیں؟
جواب:آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:اے آدمی!غصےمیں تو خوب اُچھلتا ہے،کہیں اب کی اُچھال تجھے دوزخ میں نہ ڈال دے
سوال:اگر غصے کے سبب گناہ سرزد ہوجاتا ہو تو کیاعلاج کیا جائے؟
جواب:ایسے شخص کو چائیے کہ ہر نماز کہ بعد بسم اللہ الرحمن الرحیم) 21 (بار پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلے۔
سوال:کس خوش نصیب کا دل سکون و ایمان سے بھر دیا جاتا ہے؟
جواب:حدیث پاک میں ہے کہ “جس شخص نے غصہ ضبط کر لیا باوجود اس کے کہ وہ غصہ نافذ کرنے پر قدرت رکھتا تھا اللہ عزوجل اُس کے دل کو سکون و ایمان سے بھر دے گا۔
سوال:کیا غصے کا علاج کرنا ضروری ہے؟
جواب:جی ہاں حجۃ الاسلام حضرت سیدنا امام محمد غزالی علیہ رحمۃاللہ الوالی فرماتے ہیں:غصے کا علاج کرنا واجب ہے کیونکہ بہت سارے لوگ غصے کے باعث جہنم میں جائیں گے۔
سوال:حدیث مبارکہ میں غصے کی آگ بجھانے کا کیا طریقہ بیان کیا گیا ہے؟
جواب:حضورصلى الله عليه وسلم کا فرمان ہے:بیشک غصہ شیطان کی طرف سے اور شیطان آگ کی پیدائش ہے اور آگ پانی سے بجھتی ہے لہٰذا جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو وہ وضو کرلیا کرے۔) ابو داؤد